پھر میں نے بڑوں سے ایک تدبیر سنی تھی کہ جہاں رشتہ کرنا چاہو‘ ان کے گھر اچانک جاؤ چونکہ پہلے سے تیاری اور اچانک جانے سے حالات مختلف ہوتے ہیں ‘میں نے ایسا ہی کیا ایک رشتہ داروں کےگھر جہاں مجھے امید تھی کہ ان کی بیٹی کا رشتہ اپنے بیٹے کے لیے ہونا چاہیے‘ میں اچانک ان کے گھر گیا‘ ان کےحال احوال‘ سوچ ‘جذبہ‘ مزاج اور طبیعت کو دیکھا۔
ایک مرتبہ پھر بہت وقفہ دے کر گیا‘ مجھے احساس ہوا کہ یہاں رشتے کا جوڑ صحیح بنے گا کیونکہ چند بار جانے سے میں نے بیٹی کو‘ اس کی ماں کو اور ان کے بڑوں کو دیکھا‘ ان کے مزاج میں ٹھہراؤ‘ سنجیدگی‘ سلیقہ‘ تحمل‘ بردباری تھی اور مجھے یہی چیز چاہیے تھی۔مجھے وہ صاحب بہت ہی زیادہ سنجیدگی سے کہنے لگے: میرا بارہا کاایک تجربہ ہے کہ حسن‘ شکل و صورت اورخوبصورتی یہ ڈھل جاتی ہے لیکن اخلاق‘ محبت‘ مروت‘ تحمل اور بردباری یہ وہ چیزیں ہیں جو بڑھتی چلی جاتی ہیں اور بہت زیادہ بڑھتی چلی جاتی ہیں۔مجھے گھر میں اوراپنے بیٹے کی زندگی میں ایسا ساتھی چاہیے جس سے بیٹے کو سکون ہو‘ راحت ہو‘ اور بیٹے کیلئے ایسا ساتھی چاہیے جو اسے سکون دے سکے‘ اورتمام گھر والوں کیلئے راحت کا باعث بنے۔
اعلیٰ تعلیم ہو اور بہترین ڈگریاں ‘جہیز کے ٹرک‘ بنگلے‘ کوٹھیاں‘ جاگیر‘ زمینیں‘یہ سب چیزیں گھروں کا سکون نہیں دیتیں‘ اگر حلم‘ بردباری‘ رکھ رکھاؤ ‘سلیقہ مندی ہو یہ چیزیں زندگی میں رس گھول دیتی ہیں‘ ورنہ گھر تباہ و برباد ہوجاتے ہیں۔ پھر جھونپڑا اچھا لگتا ہے تاج محل اچھا نہیں لگتا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں